Sunday, 16 September 2012

Saudi Rulers! Is this not the time to stop oil ?










ہر مسلمان کو سوچنا چاہیے کہ یہ توہین رسالت پہلی دفع نہیں ہوئی ہے . ہم لوگ احتجاج کرتے ہیں اور پھر ایک ہی ہفتے بعد سب بھول جاتے ہیں اور پھر کچھ عرصے بات ایک اور نیا واقعہ رونما ہوجاتا ہے .

لیکن ہمارے عرب حکمران کیوں امریکا کے غلام بنے ہوے ہیں ؟؟؟

اسرئیل جو کہ تمام فتنوں کی جڑ ہے اس کے خلاف عرب ممالک کا ایک بھی بیان کیوں نہیں آیا ؟؟؟

ان کی زبانوں کو سانپ کیوں سونگھ گیا ہے ؟؟؟

عرب حکمرانوں کی یہ چپ کسی بڑی سازش کا اشارہ ہے ہمارا قبلہ اول پہلے ہی یہودیوں کے قبضے میں ہے اور آئندہ یہ نہ ہو کہ یہودی حرمین تک بھی پہنچ جائیں

جاگو مسلمانوں .... !!

اپنے اندر پہلے یہودیوں کے وفادار تلاش کرو اور آواز اٹھا کر ان کی غیرت کو جگاؤ




ریاض میں امریکی سفارتخانے اور جدہ میں امریکی قونصلیٹ کے سوا، امریکی سفارتخانے پوری دنیا میں وحشت زدہ ہیں۔ ریاض اور جدہ میں امریکی سفارتکاروں کو ایک نعرہ بھی نہیں سنائی دے رہا ہے اور اسی سادہ سے قیاس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہابیت اور آل سعود امریکہ اور صہیونیوں کے حلقہ بگوش ہیں۔

توہین رسالت (ص) کے یہ امریکی ریاستی اقدام اور اس پر اکثر مسلم اقوام کے شدید رد عمل اور مذ
کورہ ممالک کی مجرمانہ خاموشی کے درمیان موازنہ کرنے سے کہ امریکہ اور صہیونیت سے وابستہ حکام کی دروغ گوئی اور اسلامیت کے جھوٹے دعوؤں کا پول بخوبی کھل گیا ہے۔

ہم پوچھتے ہیں کہ سعودی بادشاہ اور آل سعود کی سلطنت خادم الحرمین الشریفین کیوں کہلواتی ہے اور سعودی حکمران اپنے آپ کو حرم شریف نبوی (ص) کے متولی کیوں سمجھت
ے ہیں اور اگر ان کے یہ دعوے درست ہیں تو پھر منہ کیوں نہيں کھولتے اور اسلام پر ہونے والی یلغار کا جواب کیوں نہيں دیتے؟

وہ وہابی جو صرف اپنے آپ کو اصل مسلمان سمجھتے ہیں اور باقی مسلمانوں کو کافر سمجھتے ہیں، اسلام پر آنے والی اس مصیبت کے مقابلے میں کوئی حرکت کیوں نہیں کرتے؟

اگر سعودی بادشاہ سچ بولتے ہیں کہ وہ خادم الحرمین الشریفین ہیں تو انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی کھلی بےحرمتی کے بدلے میں کم از کم ایک مہینے تک امریکہ کو تیل کی ترسیل بند کرنی چاہئے۔

ریاض میں امریکی سفارتخانے اور جدہ میں امریکی قونصلیٹ کے سوا، امریکی سفارتخانے پوری دنیا میں وحشت زدہ ہیں۔ ریاض اور جدہ میں امریکی سفارتکاروں کو ایک نعرہ بھی نہیں سنائی دے رہا ہے اور اسی سادہ سے قیاس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہابیت اور آل سعود امریکہ اور صہیونیوں کے حلقہ بگوش ہیں۔
 — 

No comments:

Post a Comment