یہ سید نزیر نیازی کی کتاب " اقبال کے حضور" کا عکس ہے، جسے اقبال اکادمی پاکستان نے شائع کیا۔ سید نزیر نیازی اقبال کے شفیق استاذ مولوی سید میر حسن کے نواسے تھے۔ یہ وہی میر حسن صاحب ہیں جن سے اقبال نے اپنے اسکول اور کالج کے دور میں فیض تلمذ کیا اور جب اقبال کو سر کا خطاب دیا گیا تو آپ نے شرط رکھی کہ پہلے مولوی سید میر حسن صاحب کو خطاب دیا جائے لہذا مولوی میر حسن کو شمس العلماء کا خطاب دیا گیا۔ سید نزیر نیازی اس قربت کیوجہ سےعلامہ اقبال کے گھر میں خاندان کے ایک فرد کی طرح حثیت رکھتے تھے اور اقبال کے آخری چند سالوں میں سید نزیر نیازی کو سب سے زیادہ علامہ اقبال کے ساتھ رہنے کا موقع ملا۔ اسی بنا پر سید نزیر نیازی اقبالیات پر ایک سند کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اقبال اکیدمی پاکستان کیجانب سے شائع کردہ اس کتاب میں آپ نے اقبال کے ساتھ اپنی نشستوں اور مجالس کی روداد قلم بند کی ہے
Friday, 14 December 2012
Allama Iqbal's point of view on Wahabism
یہ سید نزیر نیازی کی کتاب " اقبال کے حضور" کا عکس ہے، جسے اقبال اکادمی پاکستان نے شائع کیا۔ سید نزیر نیازی اقبال کے شفیق استاذ مولوی سید میر حسن کے نواسے تھے۔ یہ وہی میر حسن صاحب ہیں جن سے اقبال نے اپنے اسکول اور کالج کے دور میں فیض تلمذ کیا اور جب اقبال کو سر کا خطاب دیا گیا تو آپ نے شرط رکھی کہ پہلے مولوی سید میر حسن صاحب کو خطاب دیا جائے لہذا مولوی میر حسن کو شمس العلماء کا خطاب دیا گیا۔ سید نزیر نیازی اس قربت کیوجہ سےعلامہ اقبال کے گھر میں خاندان کے ایک فرد کی طرح حثیت رکھتے تھے اور اقبال کے آخری چند سالوں میں سید نزیر نیازی کو سب سے زیادہ علامہ اقبال کے ساتھ رہنے کا موقع ملا۔ اسی بنا پر سید نزیر نیازی اقبالیات پر ایک سند کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اقبال اکیدمی پاکستان کیجانب سے شائع کردہ اس کتاب میں آپ نے اقبال کے ساتھ اپنی نشستوں اور مجالس کی روداد قلم بند کی ہے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment