Friday 17 August 2012

Hukam e Azan by Zaid Hamid


And let us clarify one critical point. People ask us, challenge us, even try to humiliate us by making fun of our argument that we have about 16 weeks to develop a response. They jokingly ask us when will the war begin?

The war we are warning against is the last final phase when the enemies will launch a physical military invasion upon Pakistan!! After that, there will be NO tauba but slaughter only. That is about 16 weeks away!!! We can still stop the enemy's advance by blocking the NATO supplies and bringing in a patriotic caretaker government which must ruthlessly eliminate terrorists and the corrupt. If Pak army can do this, we can stop the external invasion, else we will become Iraq!

To those deaf, dumb and blind, we want to say that for Allah sake, fear Allah and open your eyes -- the WAR HAS ALREADY BEGUN!!!! We have already given 100,000 dead and wounded, nearly 10,000 officers and men have died so far, more than wars of 1965 and 1971! the entire country is a battle field from Gilgit Baltistan to Quetta to Karachi -- this war is being fought in our cities, in our media, in our economy, in our ideology, in our politics, in our streets !! This is called 4th Generation war!!! They are making us into Somalia now. Then the invasion to make us Iraq, then the division to make us Yugoslavia.

Do not be idiots, for Allah's sake. Wake up and keep the enemies away from your walls. If he enters the house, then you will have to fight within your families, women and children. Take the advice from Naseem Hijazi! This nation only has last few weeks to either rise or perish! That is why Aulia and Fuqara are now doing Bud-dua for the Hukmarans and the Qazi!





















"امریکہ نے انتہا پسندی روکنے کے لئے پاکستان میں پہلا یونٹ تشکیل دیدیا: واشنگٹن پوسٹ(نوائے وقت یکم جنوری،2012) واشنگٹن (آئی این پی) امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ نے پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا یونٹ تشکیل دےدیا جو ملک میں پرتشدد رجحان رکھنے والے انتہاپسندوں کو روکنے کا کام کرےگا۔ اتوارکواخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ یونٹ پاکستان میں موجود امریکی سفارتخانے میں قائم کیا گیا ہے اور دنیا میں کسی اور ملک میں اس نوعیت کا یہ پہلایونٹ ہے۔ اخبار کے مطابق امریکہ نے اس یونٹ کےلئے پاکستان کا انتخاب اس لئے کیا ہے کیونکہ وہ اسے انتہاپسندوں کے وسیع نیٹ ورک کا گڑھ سمجھتا ہے۔ 3 افراد پر مشتمل یہ یونٹ امریکی سفارتخانے کے عوامی رابطہ سیکشن کے تحت جولائی میں تشکیل دیا گیا تھا تاہم اب اس نے عملی طور پر اپنا کام شروع کیا ہے۔ یہ یونٹ مقامی شراکت داروں جن میں معتدل مزاج مذہبی رہنما بھی شامل ہیں، کے ساتھ ملکر انتہاپسندانہ پیغامات اور پروپیگنڈا کے توڑ کا کام کرتا ہے۔ اس مقصد کےلئے ٹی وی شوز، ڈاکومینٹریز، ریڈیو پروگرامز اور پوسٹرز کو استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مذہبی علماءاور عوام کے ساتھ امریکی حکام کے درمیان رابطے کا پروگرام بھی چلایا جا رہا ہے۔ اخبار کے مطابق سفارتخانے کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انتہاپسندی کےخلاف کافی جرا¿تمندانہ آوازیں موجود ہیں، ہمارا کام بس ان کو ڈھونڈ کر ان کے پیغام کو پھیلانا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق ابتدائی طور پر اس یونٹ کےلئے 50 لاکھ ڈالر مختص کئے گئے ہیں مگر انہوں نے فنڈنگ سے چلنے والے پروگراموں کی تفصیلات بتانے سے انکار کردیا کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ امریکی مداخلت ثابت ہونے سے انکے شراکت داروں کا کام متاثر ہوسکتا ہے۔اخبار کے بقول پاکستان میں کسی مذہبی رہنما کی جانب سے امریکی معاونت حاصل کرنے کا انکشاف دیگر کو اس منصوبے سے دور ہٹا سکتا ہے۔ اخبارکے مطابق حکام کو ایک مشکل یہ بھی ہے کہ معتدل عالم عام افراد کے قتل کو تو برا کہتے ہیں مگر وہ افغانستان میں امریکی فوج سے لڑنےوالے افراد کی حمایت کرتے ہیں یا بھارت کے مخالف ہیں۔ سفارتخانے کے حکام کا کہنا ہے کہ اس نئے یونٹ کا سب سے اہم جزو عوام میں عسکریت پسندوں کے حملوں سے ہونےوالے نقصانات کی آگاہی کےلئے میڈیا مہم ہوگا۔ امریکہ/ یون"



No comments:

Post a Comment