" لمحہء فکریہ "
یہ ہر والدین کا فرض ہے کہ اپنی اولاد چاہے وہ لڑکی ہو یا لڑکا ، دونوں کی تعلیم و تربیت کا پورا خیال رکھیں !
بیشک ہر بچہ کچھ علم اسکول اور مدرسے میں حاصل کرتا ہے مگر زندگی کے اتار چڑھاؤ ، اچھے اور برے کا سبق والدین سے بہتر کوئی نہیں دے سکتا !
اپنی ذمے داری سے غفلت نہ کریں اور اپنے بچوں کی اسکول و کالج کی مصروفیات کے ساتھ انکی چھٹی کے بعد کے مشاغل (موبائل فون یا نیٹ وغیرہ) کی پوری جا
یہ ہر والدین کا فرض ہے کہ اپنی اولاد چاہے وہ لڑکی ہو یا لڑکا ، دونوں کی تعلیم و تربیت کا پورا خیال رکھیں !
بیشک ہر بچہ کچھ علم اسکول اور مدرسے میں حاصل کرتا ہے مگر زندگی کے اتار چڑھاؤ ، اچھے اور برے کا سبق والدین سے بہتر کوئی نہیں دے سکتا !
اپنی ذمے داری سے غفلت نہ کریں اور اپنے بچوں کی اسکول و کالج کی مصروفیات کے ساتھ انکی چھٹی کے بعد کے مشاغل (موبائل فون یا نیٹ وغیرہ) کی پوری جا
نکاری رکھیں ! اگر اچانک نیا موبائل ان کے پاس آیا تو کہاں سے آیا ،سوال کیجئے !
اگر آج آپ سوال نہیں کریں گے تو کل کو لوگ آپ سے سوال کریں گے ! انگلیاں اٹھائیں گے !
ہمارے معاشرے میں لڑکے کو تو اسکی تمام تر برائیوں سمیت قبول کر لیا جاتا ہے مگر اگر کبھی لڑکی کے قدم بہک جائیں تو معاشرہ تو بعد میں خود اپنے گھر والے تک معاف کرنے سے انکار کر دیتے ہیں
اس لئے مائیں خاص طور پر اپنی بچیوں کو خود اچھے برے اور صحیح غلط کا فرق سمجھائیں تا کہ بعد کی کسی بدنامی یا ایسی کسی بھی مشکل اور شرمندگی سے بچ سکیں !
اگر آج آپ سوال نہیں کریں گے تو کل کو لوگ آپ سے سوال کریں گے ! انگلیاں اٹھائیں گے !
ہمارے معاشرے میں لڑکے کو تو اسکی تمام تر برائیوں سمیت قبول کر لیا جاتا ہے مگر اگر کبھی لڑکی کے قدم بہک جائیں تو معاشرہ تو بعد میں خود اپنے گھر والے تک معاف کرنے سے انکار کر دیتے ہیں
اس لئے مائیں خاص طور پر اپنی بچیوں کو خود اچھے برے اور صحیح غلط کا فرق سمجھائیں تا کہ بعد کی کسی بدنامی یا ایسی کسی بھی مشکل اور شرمندگی سے بچ سکیں !
No comments:
Post a Comment