Sunday 30 September 2012

مسلمانوں کو اس بات کا بطورِ خاص اہتمام کرنا چاہئے کہ مستند علمائ اور اکابر اہل ِ حق کے علاوہ کسی عام آدمی کو درس و تدریس کی مسند پر نہ بیٹھنے دیں اور نہ ہی اس کے حلقہ درس میں بیٹھیں، کیونکہ حجة الاسلام امام غزالی فرماتے ہیں کہ: ” عوام کا فرض ہے کہ ایمان اور اسلام لاکر اپنی عبادتوں اور روزگار میں مشغول رہیں ،علم کی باتوں میں مداخلت نہ کریں۔ اس کو علمائ کے حوالے کردیں۔عامی شخص کا علمی سلسلہ میں حجت کرنا زنا اور چوری سے بھی زیادہ نقصان دہ اور خطرناک ہے، کیونکہ جو شخص دینی علوم میں بصیرت اور پختگی نہیںر کھتا وہ اگر اللہ تعالیٰ اور اس کے دین کے مسائل میں بحث کرتا ہے تو بہت ممکن ہے کہ وہ ایسی رائے قائم کرے جو کفر ہو اور اس کو اس کا احساس بھی نہ ہو کہ جو اس نے سمجھا ہے وہ کفر ہے، اس کی مثال اس شخص کی سی ہے جو تیرنا نہ جانتا ہو اور سمندر میں کود پڑے۔“ (احیاءالعلوم، ص:۶۳، ج:۳) لہٰذا غیر مستند حضرات دین و مذہب میں دخل نہ دیں اور نہ ہی درس قرآن کی مسندوں پر بیٹھنے کی کوشش کریں،آج کل یہ فتنہ قریب قریب عام ہو رہا ہے کہ ہرجاہل وعامی محض اردو کتب اور تراجم کی مدد سے درس قرآن دینے لگا ہے، جبکہ یہ بہت ہی خطرناک ہے۔ اس سے دینی، مذہبی اور علمی اعتبار سے نوجوان نسل بہت ہی اضطراب کاشکار ہو رہی ہے، کیونکہ وہ دین و مذہب کے بارہ میں علما ¿ سے کچھ سنتے ہیں تو جدید اسکالروں سے کچھ اور،لہٰذا وہ اس کشمکش میں مبتلا ہوجاتے ہیں کہ صحیح کیا ہے اور غلط کیا؟



مسلمانوں کو اس بات کا بطورِ خاص اہتمام کرنا چاہئے کہ مستند علمائ اور اکابر اہل ِ حق کے علاوہ کسی عام آدمی کو درس و تدریس کی مسند پر نہ بیٹھنے دیں اور نہ ہی اس کے حلقہ درس میں بیٹھیں، کیونکہ حجة الاسلام امام غزالی فرماتے ہیں کہ:
” عوام کا فرض ہے کہ ایمان اور اسلام لاکر اپنی عبادتوں اور روزگار میں مشغول رہیں ،علم کی باتوں میں مداخلت نہ کریں۔ اس کو علمائ کے حوالے کردیں۔عامی شخص کا علمی سلسلہ میں حجت کرنا زنا اور چوری سے بھی زیادہ نقصان دہ اور خطرناک ہے، کیونکہ جو شخص دینی علوم میں بصیرت اور پختگی نہیںر کھتا وہ اگر اللہ تعالیٰ اور اس کے دین کے مسائل میں بحث کرتا ہے تو بہت ممکن ہے کہ وہ ایسی رائے قائم کرے جو کفر ہو اور اس کو اس کا احساس بھی نہ ہو کہ جو اس نے سمجھا ہے وہ کفر ہے، اس کی مثال اس شخص کی سی ہے جو تیرنا نہ جانتا ہو اور سمندر میں کود پڑے۔“ (احیاءالعلوم، ص:۶۳، ج:۳)


لہٰذا غیر مستند حضرات دین و مذہب میں دخل نہ دیں اور نہ ہی درس قرآن کی مسندوں پر بیٹھنے کی کوشش کریں،آج کل یہ فتنہ قریب قریب عام ہو رہا ہے کہ ہرجاہل وعامی محض اردو کتب اور تراجم کی مدد سے درس قرآن دینے لگا ہے، جبکہ یہ بہت ہی خطرناک ہے۔
اس سے دینی، مذہبی اور علمی اعتبار سے نوجوان نسل بہت ہی اضطراب کاشکار ہو رہی ہے، کیونکہ وہ دین و مذہب کے بارہ میں علما ¿ سے کچھ سنتے ہیں تو جدید اسکالروں سے کچھ اور،لہٰذا وہ اس کشمکش میں مبتلا ہوجاتے ہیں کہ صحیح کیا ہے اور غلط کیا؟











After the UN visit on Baluchistan, the next phase of inviting the foreign involvement was launched by sending back this traitor Akhatar Mengal was sent to blast Pakistan and Pak army. Our petition in the SC came at the critical time and caught these traitors and their masters by surprise. Now they are barking in pain at the top of their voices when we have asked the SC to investigate the Akbar Bugti case properly. They know that if the case is investigated, the entire false propaganda would fall apart and their war against Pakistan would be destroyed, InshAllah. 

They are really burning now, alhamdolillah. The mentally retarded media men and their paymasters in CIA and BLA are now coming up with bizarre and weird lies as usual, for example: 

1. Zaid Hamid is traveling to Turkey with a military delegation :)) (I wish )

2. Zaid Hamid is working for Musharraf :) (Tauba :)
3. Zaid Hamid has field this petition on the orders of ISI :) (total bull crap but even if we did, whats wrong in that? they work for CIA / RAW and accuse us of working for ISI :) bloody traitors).

Now they will also say it was an ISI conspiracy to arrange Raqs e Dervesh in Konya and arrange our visits at Muqamat of Sahabas and that Baba Hussian's farm is also an ISI HQ :))))))

We warn Pakistani politicians especially Nawaz shareef not to side with the terrorists and traitors in his hatred for Musharraf. We have strongest rage over what Musharraf did to Pakistan but we will not allow useful idiots like NS to protect and support BLA to get to Musharraf. Thats treason.

By Allah, very soon all these traitors will be hanged and if NS continues to stand with the BLA traitors, we will hang him too through a fair and free trial in an Islamic court very soon, InshAllah. Just wait.

We also advice Imran not to play in the hands of these traitors. This is one issue where there will be no compromise. No terrorists, traitor or agent of the CIA/RAW who is waging a war against Pakistan will be spared. We will NOT talk to them now. All patriotic Baluch stand with Pakistan and Rasul Allah (sm). We are united as one millat and Ummat e Rasul (sm). Traitors and their supporters can go to hell


























When our Baba Iqbal was sad and heartbroken over the destruction of Khilafat e Usmania and the balkanization of the Muslim world, he received a spiritual message from Maulana Rumi. The message has been mentioned in Iqbal's poetry and Iqbal has always called Maulana Rumi as "Peer e Rumi" and called himself as his "mureed e Hindi" !! Rumi message to Iqbal was "when new buildings have to be constructed, even the foundations of the old building are dug out so that new solid and long lasting foundations are built for the new structure that has to be constructed" ! Meaning that this destruction in the Muslim lands has a hidden khair in it also and this "destruction" is part of the divine plan to "reconstruct" the faith of Islam on pure and pristine foundations -- Khilafat ala Minhaj un Nubuwwat !!

No visit to Turkey can be complete without the hazri at the Murshid e Rumi! We respectfully paid our hazri yesterday and revived our faith with the advice of this great Baba that inshAllah, a new Ummah will rise from this apparent destruction.

Our soul felt so passionately ignited and emotional that we also felt like dancing with the Derveshes who were there in a state of trance! A magical mystical moment to share -- a moment when a true lover of divine beauty is blessed with the company of the beloved, then its time for Raqs e Dervesh!

.






















یاد رہے۔۔۔۔۔! گستاخ رسول کے موضوع پر بہت ساری صیح احادیث اور آیات اور حکایات اور عمل صحابہ موجود ہے، کہ گستاخ رسول کی بس ایک سزا، سر تن سے جدا۔۔۔۔ لیکن اس کے بعد پھر بھی غامدی کا یہ بیان کچھ سمجھ نہیں آیا، جو کہ کم از کم کسی مسلمان کو تو زیب ہی نہیں دیتا۔۔۔ ویسے جاوید احمد غامدی اس سے پہلے بھی بہت ساری انکار حدیث کا ارتکاب کرتے ہوۓ، ایسی ہی باتیں کر چکے ہین،، مثلا"

اس سے پہلے جاوید احمد غامدی نے ایک پرگرام میں، حضرت امام مہدی علیہ السلام کا انکار کیا، اور مطلق انکار کیا، کہ ایسا کوئی امام نہیں آنا، اور نہ ہی صحیح احادیث میں ان کا کوئی ذکر ہے، ۔۔۔۔ جب کہ بخاری اور مسلم سمیت بہت ساری صحیح احادیث میں امام مہدی علیہ السلام کی بشارت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو دی ہے۔۔۔

اور اسی طرح، وہ شادی میں اہم چیز نکاح کا بھی مذاق ان الفاظ میں اڑا چکے ہیں، کہ نکاح تو بس ایک اعلان ہی ہے، جو آپ محلے میں کسی جگہ بھی کھڑ ےہو کر آواز لگا سکتے، ہے، اور گٹھ جوڑ جائز ہے۔
جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے باقاعدہ لڑکی اور مرد کی طرف سے ولی، اور پھر نکاح میں کلمے اور خطبہ اور دعا،،،، ایک طریقہ مرحمت فرمایا ہے۔۔۔۔۔ جس کو اس طرح انتہائی غلط الفاظ میں غامدی نے بیان کیا۔

اور اسی طرج بہت ساری صحیح احادیث کے انکار پر علماء کرام کی جانب سے غامدی کو مردود اور اس دور کا فتنہ اور جاہل قرار دیا جا چکا ہے، جس کا سننا نہ صرف گناہ ہے، بلکہ اسلام مخالف دشمنوں کو مضبوط کرنے کے مترادف ہے۔۔ اسی موضوع پر جناب امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد بھی پیس کیۓ دیتا ہوں، وہ بھی بہت مفید ہے۔۔۔

آپ فرماتے ہے کہ۔ " عوام کا فرض ہے کہ ایمان اور اسلام لاکر اپنی عبادتوں یعنی (نماز روزہ) اور روزگار میں مشغول رہیں ،علم کی باتوں میں مداخلت نہ کریں۔ اس کو علماء کے حوالے کردیں۔عام شخص کا علمی سلسلہ میں حجت کرنا "زنا اور چوری" سے بھی زیادہ نقصان دہ اور خطرناک ہے، کیونکہ جو شخص دینی علوم میں بصیرت اور پختگی نہیں رکھتا وہ اگر اللہ تعالیٰ اور اس کے دین کے مسائل میں بحث کرتا ہے تو بہت ممکن ہے، کہ وہ ایسی رائے قائم کرے جو کفر ہو اور اس کو اس کا احساس بھی نہ ہو کہ جو اس نے سمجھا ہے وہ کفر ہے، اس کی مثال اس شخص کی سی ہے جو تیرنا نہ جانتا ہو اور سمندر میں کود پڑے۔“ (احیاءالعلوم، ص:63، ج:3)

اللہ ہمیں ان فتنوں سے محفوظ رہنے کی توفیق عطا فرماۓ،،، آمین۔

صلی اللہ علیہ وسلما تسلیما کثیرا
طالب دعا: (سعد حمید)

No comments:

Post a Comment